دیارِ غرب میں آنکھیں کسی کی اشک فشاں

دیارِ غرب میں آنکھیں کسی کی اشک فشاں

دیار پاک میں نغمہ کسی زبان پر ہے


کسی ضعیف کی بے نور ہوتی آنکھوں میں

جمالِ گنبدِ خصری ابھی منور ہے


وہ خوش نصیب ہیں جن کو ترا پیام ملے

ہزار بار برو صد ہزار بار بیا

شاعر کا نام :- ابو الخیر کشفی

کتاب کا نام :- نسبت

اللہ ہو اللہ ہو بندے ہر دم اللہ ہو

لَحَد میں وہ صورت دکھائی گئی ہے

حلقے میں رسولوں کے وہ ماہِ مدنی ہے

صد شکر کہ یوں وردِ زباں حمدِ خدا ہے

چاند،سورج میں،ستاروں میں ہے جلوہ تیرا

لطف ان کا عام ہو ہی جائے گا

گو ہوں یکے از نغمہ سرایانِ محمد ﷺ

اے خدا! اپنے نبی کی مجھے قربت دے دے

ایہہ کون آیا جدِھے آیاں

ہیں زمیں فلک کی جو رونقیں