چار یار

بُو بکر و عُمر ، عثمان و علی

اِسلام کے بازُو ، دِیں کے ولی


محرا بِ حَرم کی قندیلیں

احکامِ خُدا کی تفصِیلیں


سُنّت کی تصاویرِ عَملَی

سب سالاروں کا اِک دَستہ


سب ایک شجر سے وابستہ

اِک خُوشبُو سب کے ساتھ چلی


آئینہء حق کی تَصوِیریں

ایمان و عَمل کی تحریریں


سچائیوں کے عُنوانِ جلی

ہے پیار مظفّر پیاروں سے


چاروں ہی نبی کے یاروں سے

آباد ہے میرے دِل کی گلی

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- بابِ حرم

صدق و یقین و مہر و محبت حسینؑ ہیں

مظہرِ شانِ حق ہے جمالِ نبیؐ

آپؐ کے بعد اور کیا چاہیں

ہر آنکھ میں پیدا ہے چمک اور طرح کی

مقصودِ زندگی ہے اِطاعت رسوؐل کی

قافلے عالمِ حیرت کے وہاں جاتے ہیں

یوں تو ہر دَور مہکتی ہوئی نیند یں لایا

تجلیات کا گلزار مسجدِ نبوی

ان کے اندازِ کرم ان پہ وہ آنا دل کا

یا نبیؐ! سلامُ علیک