آسمانوں کے ستاروں کے نگہبان خدا
فرشِ خاکی کی بہاروں پہ مہربان خدا
آپ کی شان کریمی ہے کہ ہم لوگوں کے
پورے ہوتے ہیں صبح و شام جو ارمان خدا
فرش سے عرش تلک آپ کا ہے نورِ مبیں
مجھ کو ہر پھول نظر آئے دبستان خدا
میں جو گرتا ہوں بھٹکتا ہوں سنبھل جاتا ہوں
سایہ بن کر مرے سر پر جو ہے رحمان خدا
ساری مخلوق کا داتا ہے وہ رازق ہے خدا
بس مجیدؔ اپنے لیے تو ہے فراوان خدا
شاعر کا نام :- عبد المجید چٹھہ
کتاب کا نام :- عکسِ بو تراب