رب نے قرآنِ مبیں کی بخش دی ہے روشنی

رب نے قرآنِ مبیں کی بخش دی ہے روشنی

غور تو کر خشک و تر کی اس میں ہے جلوہ گری


مانگتا ہے اس سے دنیا کا ہر اِک شاہ و گدا

اس کا ہی محتاج ہے دنیا کا ہر اِک آدمی


پرچم ربِّ عُلا لہرارہا ہے ہر طرف

حکمراں ہے اِک وہی باقی بتانِ آذری


جو خدا کے ہوگئے اُن پر کرم کی بارشیں

رب نے بخشی خاص اُن کو زندگی کی روشنی


ابتدا ہو حمد سے بعد اُس کے میری ہے دُعا

ہر نفس کہتا رہوں، کہتا رہوں میں یانبیﷺ


تیری ہی توفیق سے کچھ کوششیں کرتے ہیں ہم

یاالٰہی! کاش کرپائیں تری ہم بندگی


ساری دنیا میں سجاؤں محفلِ حمد و ثنا

میرے قلب و رُوح کی خواہش یہی ہے آخری


رب کو راضی کرلے طاہرؔ وقت کو ضائع نہ کر

زندگی ہوتی ہے ہر اِک آدمی کی عارضی

شاعر کا نام :- طاہر سلطانی

دیگر کلام

جو ہوگیا رسول کا اُس کا خدا ہوا

خدائے پاک کو زیبا ہر ایک عظمت ہے

صحرا میں برگ و شجر، سبزہ اُگانے والے

عطا کردے مجھے مولا، کمالِ جذبۂ ایماں

ترے فضل و کرم سے ہے ہویدا

رب نے قرآنِ مبیں کی بخش دی ہے روشنی

مرا یہ ذہن بھی فکرِ رسا بھی تیری ہے

مصیبت میں ہمیشہ رب عالم کو پکارا ہے

اُٹھا ہے بارگاہِ حق میں یہ دستِ دُعا میرا

سب سے اعلا خدا کی عظمت ہے

بس وہی سنتا ہے دُعا سب کی