ترے فضل و کرم سے ہے ہویدا

ترے فضل و کرم سے ہے ہویدا

یہ دن اور رات نورانی سویرا


تو مالک اور رازق ہے سبھی کا

ہر اِک بندہ ترا ہی رزق کھاتا


اطاعت کر خدا کی مصطفیٰﷺ کی

نجات و مغفرت کا ہے یہ جادہ


تو عامل بن کے قرآنِ مبیں کا

خدا کے دوستوں کی صف میں آجا


محبت سے اطاعت کر خدا کی

محبت سے زمانے بھر پہ چھاجا


مرے رب کی پکڑ سے کیا بچے گا

غریبوں کو جو ظالم ہے ستاتا


جو بیٹھا حمد لکھنے کو کبھی میں

تو قرآں سے کیا ہے استفادہ


ہے ذکرِ ربِّ عالم میں بلا شک

سکونِ قلب طاہرؔ بے تحاشا

شاعر کا نام :- طاہر سلطانی

دیگر کلام

حمد ہوتی نہیں دعا کے بغیر

جو ہوگیا رسول کا اُس کا خدا ہوا

خدائے پاک کو زیبا ہر ایک عظمت ہے

صحرا میں برگ و شجر، سبزہ اُگانے والے

عطا کردے مجھے مولا، کمالِ جذبۂ ایماں

ترے فضل و کرم سے ہے ہویدا

رب نے قرآنِ مبیں کی بخش دی ہے روشنی

مرا یہ ذہن بھی فکرِ رسا بھی تیری ہے

مصیبت میں ہمیشہ رب عالم کو پکارا ہے

اُٹھا ہے بارگاہِ حق میں یہ دستِ دُعا میرا

سب سے اعلا خدا کی عظمت ہے