نذرِ امام کرتا ہوں میں اپنی زندگی

نذرِ امام کرتا ہوں میں اپنی زندگی

روشن انہی کے نام سے ہے دل کی ہر گلی


میرے یقیں کی لوح پر ہے کب سے یہ رقم

خدمت نبیؐ کی آل کی سمجھوں میں بندگی


تاریخ کے یہ باب میں ہر گز نہیں پڑھا

مولا حسنؑ کے جیسا بھی پیدا ہوا سخی


پسر نبیؐ میں آپؑ کا دیدار کر سکوں

کھل جائے مجھ پہ لطف و عنا یت کی ہر کلی


مہر و وفا و صبر کے اے بحر بیکراں

قسمت درِ امام پہ ہر شخص کی کھلی


اک روز میری ماں نے سکھایا حسنؑ کا نام

اس دن سے میرے گھر میں بھی رہتی ہے روشنی

شاعر کا نام :- عبد المجید چٹھہ

کتاب کا نام :- عکسِ بو تراب

دیگر کلام

یا علیَّ المرتَضیٰ مولیٰ علی مشکلکُشا

ہو مبارک غا ر کا وہ فیضِ

علی دے منن والے

کروں کیا حالِ دل اِظہار یاغوث

صدق و یقین و مہر و محبت حسینؑ ہیں

تیری ہر اک ادا علی اکبر

شہنشاہِ ولایت خِسروِ اقلیمِ رُوحانی

شبیرِ نا مدار پہ لاکھوں سلام ہوں

یاد میں تیری جانِ جاں ہر کوئی اشکبار ہے

فیضانِ جعفر صادق! جاری رہے گا