ابنِ یعقوبؐ کو اللہ نے صورت بخشی

ابنِ یعقوبؐ کو اللہ نے صورت بخشی

ید بیضیٰ کی کلیم اللہ کو نعمت بخشی

اور عیؑسیٰ کو مسیحائی کی دولت بخشی

ہر نبی کو کوئی عزّت کوئی عظمت بخشی

میری سرکار کو بے پردہ زیارت بخشی


اہلِ دنیا کو زرو مالِ سکندر بخشا

اہل دیں کو درجنّت سرِ کوثر بخشا

درد والوں کو خدا نے دلِ مضطر بخشا

ہر طلب گار کو ہر قسم کا گوہر بخشا

میرے آقا کو دو عالم کی حکومت بخشی


رونق اس باغ میں آئی تو انھیں کے دم سے

بات آدم کی بن آئی تو انھیں کے دم سے

ہُوئی یونس کی رہائی تو انھیں کے دم سے

اور اماں نوحؑ نے پائی تو انھیں کے دم سے

حق نے سرکارِ دوعالم کو وہ قدرت بخشی


کوئی آجائے طلب سے بھی سوا دیتے ہیں

آئے بیمار تو ہر دکھ کی دوا دیتے ہیں

گالیاں دیتا ہو کوئی تو دعا دیتے ہیں

دشمن آجائے تو چادر بھی بچھا دیتے ہیں

اعظؔم اللہ نے حضرت کو وہ سیرت بخشی

شاعر کا نام :- محمد اعظم چشتی

کتاب کا نام :- کلیاتِ اعظم چشتی

یہ ناز یہ انداز ہمارے نہیں ہوتے

وُہ ہادیِ جہاں جسے کہیے جہانِ خیر

ہم کو رحمٰن سے جو ملا، اس محمدؐ کی کیا بات ہے

مرے جذبوں کو نسبت ہے فقط اسمِ محمد سے

کیا مہکتے ہیں مہکنے والے

صاحبّ التّاج وہ شاہ معراج وہ

ڈوبتے والوں نے جب نام محمدﷺ لے لیا

کھل جائے مجھ پہ بابِ عنایات اے خدا

اےحسینؑ ابنِ علی ؑ نورِ نگاہِ مصطفیٰﷺ

سرِ سناں سج کے جانے والے