یا نبی ؐ سلام علیک یا رسولؐ سلام علیک
یا حبیب سلام علیک صلوٰۃ اللہ علیک
میں مجاہد ِ وطن ہوں ‘ اے شہنشہ ِ زمانہ
ہے ترے کرم سے زندہ مرا عزم غازیانہ
یا نبی ؐ سلام علیک
تری رحمتوں کا حامل ‘ مرا جذبۂ شہادت
تری اک نظر کا پیاسا ، مری رزم کا فسانہ
یا نبی ؐ سلام علیک
یہ وطن تری امانت ‘ ہے مری نظر کی راحت
میں وہ آنکھ پھوڑ دوں گا ، جو اٹھے گی غائبانہ
یا نبی ؐ سلام علیک
میں گروں گا برق بن کر ‘ ترے دیں کے دشمنوں پر
نہ بچے گا زو سے میری کوئی کفر کا ٹھکانا
یا نبی ؐ سلام علیک
کبھی سرنگوں نہ ہوگا ، مرا پرچمِ ہلالی
ہے یہی رضائے قدرت ہے یہی مرا ترانہ
یا نبی ؐ سلام علیک
میں نثار یامحمدؐ ، تری دستگیریوں کے
مجھے کیا عدو کی پروا ، مجھے کیا غمِ زمانہ
یا نبی ؐ سلام علیک
ترے در پہ جانِ اعظم ، ہیں کھڑے بچشم پُر نم
ہو قبول غازیوں کا ، یہ سلام عاشقانہ
یا نبی ؐ سلام علیک
شاعر کا نام :- محمد اعظم چشتی
کتاب کا نام :- کلیاتِ اعظم چشتی