اے کاش کھلیں نظر پہ جالی کے شگاف

اے کاش کھلیں نظر پہ جالی کے شگاف

آئینہ مرے بھی دل کا ہو جائے یہ صاف


سرکارؐ کے صدقے اور محبت کے طفیل

اللہ کرے مرے گناہوں کو معاف

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

تمہارے ذَرِّے کے پر تو ستارہائے فلک

کرتے ہیں تمنّائیں حْب دار مدینے کی

گزرے جس راہ سے وہ سیِّدِ والا ہو کر

کِتنا بڑا ہے مُجھ پہ یہ اِحسانِ مصطؐفےٰ

ڈوبتے والوں نے جب نام محمدﷺ لے لیا

گناہوں کی نہیں جاتی ہے عادت یارسولَ اللہ

یا نبی سلام علیک یا رسول سلام علیک

یہ اصحاب صُفّہ، خدا کے سپاہی

اِک نعت لکھی ہے ہم نے بھی

الطاف تیرے خَلق یہ ہیں عام اے کریم