عالمِ قُدس کی توقیر بڑھانے والے

عالمِ قُدس کی توقیر بڑھانے والے

اِک نظر ہم پہ بھی اے عرش پہ جانے والے


میرے ویران جزیروں میں بھی خوشبو اُترے

سینئہِ دشت کو گلزار بنانے والے


جز تِرے ، کس کو محبت کا قرینہ آیا

دُشمنِ جاں کو بھی سینے سے لگانے والے


اپنی اُمّت کو تعصّب سے رہائی دے دے

آتشِ بغض و عداوت کو بجھانے والے


میرے بھی کاغذی پھولوں کو معطر کر دے

علم کے شہر میں گلزار سجانے والے

شاعر کا نام :- اسلم فیضی

کتاب کا نام :- سحابِ رحمت

دیگر کلام

مصطفٰی کے بنا بسر نہ ہوئی

اس کے ہر ایک درد کا درمان ہو گیا

ذکر نبی دا کردیاں رہنا چنگا لگدا اے

ہر اوج ہے پستی میں فروتر شبِ معراج

جدا ہُوا مِری آنکھوں سے اُن کا نُور کہاں

ہر انتظام ہونے پہ حاضر نہ ہو سکا

آرزوئیں کیسی ہیں کاش یوں ہوا ہوتا

هفضلِ رب سے طیبہ آیا، میں کہاں طیبہ کہاں

باعثِ کن فکاں السلام علیک

سارے عالم پہ مہربان حضورؐ