اس کے ہر ایک درد کا درمان ہو گیا

اس کے ہر ایک درد کا درمان ہو گیا

جس کا ولی کی ذات پہ ایمان ہو گیا


جب سے ہوئی ہے مجھ پہ نظر اس فقیر کی

خوشیوں کا میری دوستو سامان ہو گیا


ہو جائے جس پہ اللہ کا درویش مہرباں

اس پر تو راضی خود مرا رحمان ہو گیا


ان کی سخا کے نغمے وہ گاتا ہے عمر بھر

میرے سخی کا جو کبھی مہمان ہو گیا


گھر گھر تمہارا ذکر ہے گھر گھر تری صدا

گھر گھر مرے سخی تیرا فیضان ہو گیا


نسبت ملی نیازی جو دامان یار کی

میرا ہر ایک مسئلہ آسان ہو گیا

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

اے رونقِ بزمِ جہاں تم پر فدا ہو جائیں ہم

سارے عالم میں انوار کی روشنی

آ گیا میرے لبوں پر المدد یا مصطفےٰ ﷺ

قدماں چہ آئیاں جو وی سینے نال لالیاں

ہوگئے درسِ نبیؐ سے ان کے پاکیزہ نفس

نبیؐ کا عشق ملا ساری کائنات ملی

کرتے ہیں کرم جس پہ بھی سرکارؐ ِ مدینہ

تیری بڑی اچی سرکار سوہنیا

آگئے نبیاں دے سردار آگئے نبیاں دے سردار

ہو جائے حاضری کا جو امکان یا رسول