اے سبز گنبد والے منظور دعا کرنا

اے سبز گنبد والے منظور دعا کرنا

جب وقت نزاع آئے دیدار عطا کرنا


اے نور خدا آکر آنکھوں میں سما جانا

یا در پہ بلا لینا یا خواب میں آ جانا


اے پردہ نشیں دل کے پردہ میں رہا کرنا

جب وقت نزاع آئے دیدار عطا کرنا


میں قبر اندھیری میں گھبراوں گا جب تنہا

امداد کو میری تم آ جانا رسول اللہﷺ


روشن میری تربت کو للہ ذرا کرنا

جب وقت نزاع آئے دیدار عطا کرنا


چہرے سے ضیا پائی ان چاند ستاروں نے

اس در سے شفا پائی دکھ درد کے ماروں نے


آتا ہے ان میں صابر ہر دکھ کی دعا کرنا

جب وقت نزاع آئے دیدار عطا کرنا

شاعر کا نام :- صابر صابری

دیگر کلام

مجھے کیا اعتماد الفاظ کی جادو گری پر ہے

جب مجھے حسنِ التماس ملا

چاند اُلجھا ہے کھجوروں کی گھنی شاخوں میں

درود اس پر کہ جس نے سر بلندی خاک کو بخشی

نور بہتا ہو جہا ں تشنہ لبی کیسے ہو

لب پہ صلِ علیٰ کے ترانے

مدینہ کی بہاروں سے سکونِ قلب مِلتا ہے

میری الفت مدینے سے یوں ہی نہیں

فاصلوں کو تکلف ہے ہم سے اگر

مدینے کا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ