بیان کیسے ہوں الفاظ میں صفات اُن کی

بیان کیسے ہوں الفاظ میں صفات اُن کی

نزولِ وحی الٰہی ہے بات بات اُن کی

انہیں کے دَم سے منوّر ہے بزم کون و مکاں

زمیں سے تابَفلک ساری کائنات اُن کی

شاعر کا نام :- پروفیسراقبال عظیم

کتاب کا نام :- زبُورِ حرم

دیگر کلام

جنّت کو مصطفیٰ کی حکومت پہ ناز ہے

دولت مرے افلاس کو سنسار کی مِل جائے

بِکھر رہے تھے یہ سَجدے، سنور گئے سجدے

جھوٹی سہی یہ بات، بڑائی سے کم نہیں

لے اڑیں گے ہواؤں کے جھونکے

کشکول ہے خالی تیرے منگتے کا

آنکھوں میں جاگتا ہے سدا غم حسینؑ کا

جو دردِ محبت کی ہیں لذّت سمجھے

یارب اینہاں لوکاں تائیں جے مَیں دسّاں عادت تیری

قدماں دی آوازاے