بیداری شب، رحمت ایزد کے لئے ہے

بیداری شب، رحمت ایزد کے لئے ہے

جنت کی طلب قربِ محمدؐ کے لئے ہے


شہر نبویؐ میں رہے ہر وقت تصوّر

یہ طائر بے پر اسی گنبد کے لئے ہے


نام آپؐ کا لکھوا لیا ہے اپنے کفن پر

یہ روشنی تاریکیِ مرقد کے لئے ہے


اللہ کو اللہ کے محبوب کو چاہوں

یہ دین یہ دنیا اسی مقصد کے لئے ہے


خرچ آپ پہ کرتا ہوں میں جاں اپنی مظفر

در اصل یہ نقدی فقط اس مد کے لئے ہے

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

سرخ عنوان بنے گا کئی افسانوں کا

یوں شان خدانے ہے بڑھائی ترے در کی

زمن بری بہ مدینہ صبا سلام علیک

لبیک اللّٰھم لبیک

ہم کو اپنی طلب سے سوا چایئے

رحمت کی برستی بارش میں انسان پیاسا رہ جاتا

عرشِ حق ہے مسندِ رِفعت رسول اللہ کی

دوستو! ہو سبیل جینے کی

ذکر تیرا جو عام کرتے ہیں

اُن کی نوازشات کا ہے میرے سَر پہ ہاتھ