دیکھیں گے ہم تو یار کی صورت گھڑی گھڑی

دیکھیں گے ہم تو یار کی صورت گھڑی گھڑی

ہم یوں کریں گے رُخ کی تلاوت گھڑی گھڑی


عاصی کے لب پہ جب بھی تیرا نام آگیا

آئی ہے اس کو دیکھنے رحمت گھڑی گھڑی


ذکر رسول پاک عبادت سے کم نہیں

ہم تو کریں گے یار کی مدحت گھڑی گھڑی


ہو روضہ رسول نگاہوں کے سامنے

نظروں کو ہو نصیب وہ ساعت گھڑی گھڑی


ہر بار ہم سے ہوتی رہیں لغزش مگر

کرتے رہے وہ ہم پہ عنایت گھڑی گھڑی


روز حساب تم ذرا منظر یہ دیکھنا

یا اُمتی پکاریں گے حضرت گھڑی گھڑی


جنت میں بھی کہیں گے نیازی سے اہل دل

ہم کو سنا و نعتِ رسالت گھڑی گھڑی

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

اے ہادئ دارین، مقدّر گرِ آفاق

اے ختم رسل سید ابرار محمد

دیکھو مرا نصیب بھی کس اوج پر گیا

جادۂ ہستی کا ہے دستور سیرت آپ کی

خدا سے کہیں مصطفیٰ کون ہے

ہر جگہ ہیں جلوہ گستر دیکھ لو

بشر ہے وہ مگر عکس صفات ایسا ہے

دے تبسم کی خیرات ماحول کو

چشمِ عالم نے وہ شانِ شہِ بطحا دیکھی

روشنی کا عروج ظلمتوں کا زوال