دیکھیں گے ہم تو یار کی صورت گھڑی گھڑی
ہم یوں کریں گے رُخ کی تلاوت گھڑی گھڑی
عاصی کے لب پہ جب بھی تیرا نام آگیا
آئی ہے اس کو دیکھنے رحمت گھڑی گھڑی
ذکر رسول پاک عبادت سے کم نہیں
ہم تو کریں گے یار کی مدحت گھڑی گھڑی
ہو روضہ رسول نگاہوں کے سامنے
نظروں کو ہو نصیب وہ ساعت گھڑی گھڑی
ہر بار ہم سے ہوتی رہیں لغزش مگر
کرتے رہے وہ ہم پہ عنایت گھڑی گھڑی
روز حساب تم ذرا منظر یہ دیکھنا
یا اُمتی پکاریں گے حضرت گھڑی گھڑی
جنت میں بھی کہیں گے نیازی سے اہل دل
ہم کو سنا و نعتِ رسالت گھڑی گھڑی
شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی
کتاب کا نام :- کلیات نیازی