بشر ہے وہ مگر عکس صفات ایسا ہے
کہ کائنات میں تنہا دکھائی دیتا ہے
ہر ایک خلوتِ جاں میں اُسی کی محفل ہے
ہر ایک شخص کو اپنا دکھائی دیتا ہے
غبار تشنہ لبی میں نگاہ اُمت کو
اُسی کی ذات کا دریا دکھائی دیتا ہے
جہاں میں ذات محمد کے سینکڑوں جلوے
نگاہ شوق کو کیا کیا دکھائی دیتا ہے
غرور کج کُلہی تو گدائے احمد کو
قلب کا صحرا دکھائی دیتا ہے
شاعر کا نام :- ابو الخیر کشفی
کتاب کا نام :- نسبت