دیتا نئی حیات ہے عشقِ رسولِؐ پاک

دیتا نئی حیات ہے عشقِ رسولِؐ پاک

کَرتا عطا ثبات ہے عشقِ رسولِؐ پاک


جس کے مکین ہیں غمِ دوراں سے بے نیاز

اک ایسی کائنات ہے عشقِ رسولِؐ پاک


دنیا و آخرت میں ہے ضامن فلاح کا

پروانہ نجات ہے عشقِ رسولِؐ پاک


لذّت کو اس کی جانتے ہیں اس کے آشنا

اک ایسی واردات ہے عشقِ رسولِؐ پاک


منزل کا حکم رکھتا ہے تائبؔ سلوک میں

گویا شعورِ ذات ہے عشقِ رسولِؐ پاک

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

دیگر کلام

ملی ہے محبت حضورؐ آپؐ کی

حرف کے مالک و مختار نے مسرور کیا

آج دل نور ہے میری جاں نور ہے

دل ٹھکانہ میرے حضور کا ہے

رحمتوں کا پُر تجلی ہے سماں چاروں طرف

ہر پاسے رحمت وس دی اے ہتھ بنھ کے بہاراں کھلیاں نیں

پھر مجھ کو عطا کیجئے دیدار مدینہ

حلقے میں رسولوں کے وہ ماہِ مدنی ہے

کیا خبر کیا سزا مجھ کو ملتی

بس رہا ہے نظر میں مدینہ دل میں ارمان ہیں حاضری کے