دل میں ترا پیغام ہو آقائے دو عالم ؐ
ہونٹوں پہ ترا نام ہو آقائے دو عالم ؐ
مخمور ہو پھر بزمِ جہاں جس کے نشے سے
گردش میں وہی جام ہو آقائے دو عالم ؐ
غلاموں کے نہیں قابلِ انعام
پھر بھی ترا انعام ہو آقائے دو عالمؐ
تجھ کو یہ گوارا ہے تری امتِ مظلوم
صیدِ غمِ ایّام ہو آقائے دو عالمؐ
تائبؔ کی تمنا ہے کہ ہر سمت جہاں میں
اسلام ہی اسلام ہو آقائے دو عالم ؐ
شاعر کا نام :- حفیظ تائب
کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب