فضا میں اُن کے ہونٹوں کی صدا ہے

فضا میں اُن کے ہونٹوں کی صدا ہے

مدینے کی سحر ہے اور میں ہوں


حجاب درمیاں کوئی نہیں ہے

محمد کی نظر ہے اور میں ہوں


حرا سے سبز گنبد تک مسلسل

سفر اندر سفر ہے اور میں ہوں


در دل پر صدائے اسم احمد

مرا دامان تر ہے اور میں ہوں


کبھی قدسی، کبھی جامی و اقبال

تماشائے ہنر ہے اور میں ہوں


سکوت و صوت کی منزل سے آگے

تقاضائے دگر ہے اور میں ہوں


مرے اشکوں میں تصویر بلالی

محبت کا ہنر ہے اور میں ہوں

شاعر کا نام :- ابو الخیر کشفی

کتاب کا نام :- نسبت

دیگر کلام

مجھ کو قسمت سے جو آقاؐ کا زمانہ ملتا

درود آپ کی نرمیِٔ صُلح جُو پر

مرا واسطہ جو پڑے کبھی کسی تیرگی کسی رات سے

جلد ہم عازِمِ گلزارِ مدینہ ہوں گے

چلو دیار نبیﷺ کی جانب

محمد مصطفیٰ جب حشر میں تشریف لائیں گے

کیوں نہ ہوں میں قربانِ محمدؐ

آ دردا آج دل میرے نوں کر دے بیرا بیرا

ہم کو آتا ہے صدا کرنا صدا کرتے ہیں

حق اللہ کی بولی بول