ہے آرزو کہ مدحتِ خیرالبشر کریں
توصیف ہم حضورؐ کی شام و سحر کریں
سانسیں جو بچ گئی ہیں حیاتِ جلیل کی
گر اذن ہو عطا تو مدینے بسر کریں
ان کے کرم سے جن کے ہیں دامن بھرے ہوئے
پھر کس لئے وہ خواہشِ لعل و گہر کریں
لو چل پڑا ہے قافلہ ان کے دیار کو
آؤ درودِ پاک کو زادِ سفر کریں
ان سے وفا کا عہد نبھاتے ہوئے جلیل
خود کو انہی کے نام پہ مر کر امر کریں
شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل
کتاب کا نام :- رختِ بخشش