حاصل زندگی ہے وہ لمحہ
جو درِ یار پر گزارا ہے
اللہ اللہ تجلیوں کا ہجوم
ان کے در حسین نظارا ہے
تیری نسبت نے یا رسول اللہ
رنگ انسانیت نکھارا ہے
جائے دوزخ میں اُمتی ان کا
میرے آقا کو کب گوارا ہے
لوگ آنکھوں پہ جو بٹھاتے ہیں
یا نبی یہ کرم تمہارا ہے
اُنکا دامن نہ ہاتھ سے چھوٹے
یہ سہارا بڑا سہارا ہے
ہوں نیازی میں نعت خوان حضور
کتنا روشن مرا ستارہ ہے
شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی
کتاب کا نام :- کلیات نیازی