حاصل زندگی ہے وہ لمحہ

حاصل زندگی ہے وہ لمحہ

جو درِ یار پر گزارا ہے


اللہ اللہ تجلیوں کا ہجوم

ان کے در حسین نظارا ہے


تیری نسبت نے یا رسول اللہ

رنگ انسانیت نکھارا ہے


جائے دوزخ میں اُمتی ان کا

میرے آقا کو کب گوارا ہے


لوگ آنکھوں پہ جو بٹھاتے ہیں

یا نبی یہ کرم تمہارا ہے


اُنکا دامن نہ ہاتھ سے چھوٹے

یہ سہارا بڑا سہارا ہے


ہوں نیازی میں نعت خوان حضور

کتنا روشن مرا ستارہ ہے

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

کرم کریم کا اچھے سمے میں رکھتا ہے

کر رہی ہوں آپ کی مدحت سرائی یا نبی

آپؐ کی صورتِ اطہر سے ضیا ڈھونڈیں گے

کبھی جو تجھ کو تَصوُّر میں نگہبان دیکھا

یانبیؐ صلِ علیٰ صلِ علیٰ کہتے رہو

رحمت کا ہے نُزول لَقَد جَاءَکُم رَسُول

مومن وہ ہے جو اُن کی عزّت پہ مَرے دِل سے

درِ مصطفیٰؐ پہ سوال ہے درِ مجتبیٰؐ پہ سوال ہے

یا بنیؐ یا رحمتہ اللعالمیںؐ صلِ علیٰ

ستاروں کا یہ جُھرمٹ