ہمیں دربار میں اپنے بُلائیں یارسول اللہ

ہمیں دربار میں اپنے بُلائیں یارسول اللہ

ہمارے دل کی یہ حسرت مٹائیں یا رسول اللہ


ہمیں یہ اذن دے دیجئے کسی دن آکے روضے پر

ہم آکر حالِ دِل اپنا سنائیں یا رسول اللہ


یہی فریاد ہے تشریف لا کر خواب میں اک دن

ہمارے بختِ خوابیدہ جگائیں یا رسول اللہ


مراپژمردہ دل بھی پھول کی مانند کِھل اٹھے

جو مل جائیں مدینے کی فضائیں یار سول اللہ


عطا ہو یا نبی! مجھ کو سکونِ قلب کی دولت

مرے سَر سے ٹلیں ساری بَلائیںیارسول اللہ


یقینا آصفِ غم دیدہ بھی ہو دید کے قابل

جو قدموں میں مجھے اپنے سلائیں یا رسول اللہ

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

دیگر کلام

حُضور! آپ کا رُتبہ نہ پاسکا کوئی

حَرم کے زائر صفا کے راہی

کرتے ہیں سرکارؐ خود دِل داریاں

درود ان کے حسیں ہاتھوں پہ رب کا آسماں بولے

بے مثل ہے کونین میں سرکار کا چہرا

سرورِ ذیشان شاہِ انبیاء یعنی کہ آپ

نورِ سرکارؐ نے ظلمت کا بھرم توڑ دیا

ناں گل منکر دی منیاں کرو ناں فتویاں کولوں ڈریا کرو

نبی کا پیار سمندر

اگر محمد نہ ہوتے