نبی کا پیار سمندر

نبی کا پیار سمندر

سمندر میرے اندر


ڈوب گیا من

پار لگا میرا جیون


آقا کا

مَولا کا


بڑا احسان ہے مُجھ پر

میری خبر بھی رکھّے ۔۔۔۔ کونین والا


گرنے لگوں تو مُجھ کو ۔۔۔۔ دے وہ سنبھالا

مُجھ کو پکاریں


پت جھڑ میں اُس کی بہاریں

بن میں کھِلوں


اوڑھے پھِروں

مَیں اُس کے پیار کی چادر


ڈوری بندھی ہے موری ۔۔۔ ایسے نبی سے

جنّت کو جائے رستہ ۔۔۔ جس کی گلی سے


دن رات میرے

لگتے ہیں اُس در کے پھیرے


خواب مرے

دیکھیں اُسے


تو جاگے میرا مقدّر

رحمت وہ اپنی ، میرے ۔۔۔۔ سنگ لگائے


پہنائے اپنی خوشبو ۔۔۔۔ رنگ لگائے

جانِ دوعالم


جب مہرباں ہے تو کیا غم

روزِ جزا


بخشے گا

خُدا بھی مُجھ کو مظفّؔر

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- کعبۂ عشق

دیگر کلام

نہ ایسا کوئی تھا نہ ہے وہ پیکرِ جمال ہے

نعت کا اہتمام بسم اللّٰہ

مدحت گری میں اوجِ ہنر دیکھتا رہا

آ مل حبیبا کتے چین آوے

تری نسبت ملى الحمد الله

کیا کیا نہ ملا رابطہِ سرورِ دیں ؐ سے

اے شاہؐ ِ دیں ! نجات کا عنواں ہے تیری یاد

دل کے حرا میں ‘ اپنے خدا سے

اے عرب کے تاجدار، اہلاًوَّسَہلاًمرحبا

رحمت لبھدی شہر مدینے