ہوم
نعت
حمد
منقبت
کتب
بلاگز
کعبۂ عشق
حق تعالیٰ کی تسبیح کرتے رہو
مِرے خُدا تری جانب خوشی سے آیا ہُوں
اپنے ہاتھوں ہی پریشان ہے اُمّت تیری
آپ کا شاعر ہُوں مَیں
جو چاہتا ہُوں اے میرے خُدا ہوجاؤں
چلے نہ ایمان اِک قدم بھی
صدفِ نُورِ الہٰی کا گُہر کیا ہوگا
مَیں آوارہء کُوئے مُحمّؐد
کیوں نہ پُھوٹے مری رگ رگ سے اُجالا تیرا
حُبِّ دُنیا نہ دیکھ میری طرف
یہ سانس پہیلی کُچھ بھی نیہں
مانگنے والو رب سے مانگو
آواز دی تو رحمتِ سرکار رک گئی
اس طرح تُو نے ہر انساں سے محبّت
اگرچہ ذکرِ خُدا صُبح و شام کرتا ہُوں
دِ ل پہ اُن کی نظر ہو گئی
اپنی رحمت کے سمندر میں اُتر جانے دے
وجودِ ارض و سما ہے تم سے
بولتا مَیں ہُوں ، حقیقت نظر آئے اُس کی
زندگی کے راستوں سے
فلک سے اُونچا مقام میرا ہو یا مُحمّدؐ
اُن کا نقشِ قدم چاہیے
کونین کے ہاتھوں میں مُحمّؐد کے عَلَم ہیں
مَیں کیسے مان لوں
شاہِ کونین ، خَیرُ الا مم
تیرا بندہ تری توصیف و ثنا کرتا ہے
مَیں ہُو ں اُمّید وارِ شہِ دوجہاں
اے زمینِ عرب ، آسمانِ ادب
میری ہر سانس چمکتی ہے
خُدا کرے یوں بھی ہو کہ اب
Load More