آپ کا شاعر ہُوں مَیں

آپ کا شاعر ہُوں مَیں

باندھ لیجے پیار میں


آپ کے دربار میں

یا نبی حاضر ہُوں مَیں


آپ کا شاعر ہُوں مَیں

نعت گوئی میرا فن


آپ کی مُجھ کو لگن

میرا موضوعِ سخن


آپ ہیں یا ذوالمنن

حرف کا سا حر ہُوں مَیں


آپ کا شاعر ہُوں مَیں

ہر گھڑی پیشِ نظر


آپ ہی کی رہ گزر

خم رہے ہر وقت سر


آپ کی دہلیز پر

مستقل زائر ہُوں مَیں


آپ کا شاعر ہُوں مَیں

لے اُڑا ہے مَن مِرا


والہانہ پَن مِرا

شاخِ طیبہ دھن مِرا


جس پہ ہے مسکن مِرا

خوش نوا طائر ہُوں مَیں


آپ کا شاعر ہُوں مَیں

گائیکی سے تھاپ سے


ہر سر یلے پاپ سے

دھڑکنوں سے چاپ سے


دُور اپنے آپ سے

آپ کی خاطر ہُوں مَیں


آپ کا شاعر ہُوں مَیں

مِٹ گئی سب تِیرگی


روشنی اب ہے سگی

آپ سے کیا لَو لگی


بیچ ڈالی زندگی

قیمتی تاجر ہُوں مَیں


آپ کا شاعر ہُوں مَیں

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- کعبۂ عشق

دیگر کلام

جلوہ افروز ہیں سلطان جہاں پھولوں میں

دل و جاں کو ہر آفت سے بچا کر ہم بھی دیکھیں گے

جہاں بھی ہونے لگتی ہیں گُل و گُلزار کی باتیں

عیدِ میلاد النّبی فَلیَفرَحُوا

کب اپنے سر پہ اُنؐ کے کَرم کی رِدا نہیں؟

خیرِ کثیر خیر الامم والیِ حرم

عِلم محمدؐ عَدل محمدؐ پیار محمدّؐ

خدا کے در پہ درِ مصطفےٰؐ سے آیا ہوں

شاہ کی نوری ڈگر ہے چپ رہو

نور بہتا ہو جہا ں تشنہ لبی کیسے ہو