نعت کا اہتمام بسم اللّٰہ

نعت کا اہتمام بسم اللّٰہ

نعت ہو صبح و شام بسم اللّٰہ


حمد اور نعت سے کریں آغاز

پھر ہو کوئی کلام بسم اللہ


حمد بے حد خدائے واحد کی

نعتِ خیر الانام بسم اللہ


دل بناؤ ذرا حرا صورت

اترے مدحِ دوام بسم اللہ


دل کی دھڑکن درود سے مہکے

ہو لبوں پر سلام بسم اللہ


کیجیے فرشِ راہ آنکھوں کو

ہوں وہ محوِ خرام بسم اللّٰہ


دل کے آنگن میں آئیں ماہِ عرب

من کے چمکیں خیام بسم اللہ


بزمِ ہستی انہی سے ہے رخشاں

مٹ گئے ہیں ظلام بسم اللہ


نعت لکھتے ہیں نعت پڑھتے ہیں

لب پہ ہے اُن کا نام بسم اللہ


نعت مستو چلو سکوں بانٹیں

دکھ کا بدلے نظام بسم اللہ


نفرتوں کے دیار میں ہو عام

الفتوں کا پیام بسم اللہ


اُمّتِ مسلمہ ہے زارو زبوں

جاگیں تیرے غُلام بسم اللہ


خُلقِ آقا کی روشنی میں ظفر

دیں کی دعوت ہو عام بسم اللّٰہ

شاعر کا نام :- محمد ظفراقبال نوری

کتاب کا نام :- مصحفِ ثنا

جوارِ زندگی میں بھی تری خوشبو

منکر ختم نبوت! غرق ہو

کیا شان ہے کیا رتبہ ان کا، سبحان اللہ سبحان اللہ

مرے نبیؐ نے درِ خدا پر سرِ خدائی جھکا دیا ہے

عشق ایسا ملال دیتا ہے

میرا دل اور مری جان مدینے والے

وہﷺ کہ ہیں خیرالا نام

غُلامی میں رہے پُختہ تو اُمّیدِ صلہ رکھنا

آج طیبہ کا ہے سفر آقا

پروردگارِ عَالَم