منکر ختم نبوت! غرق ہو

منکر ختم نبوت! غرق ہو

تجھ سے ہو کیسی مروت' غرق ہو


ڈوب کے مرجائیں ایسے حکمراں

ایسی بے غیرت قیادت غرق ہو


میں اعلی الاعلان کرتا ہوں لعیں !

تجھ سے اعلان بغاوت ' غرق ہو


اس سے تیری اور بھی ظاہر ہوئی

ذہن کی ساری خباثت غرق ہو


عزت و حرمت رسول پاک کی

دیں میں سمجھے جو بھی بدعت, غرق ہو


مرتبہ پائے غلام مصطفی

دشمن احمد کی عزت غرق ہو


نعت سے ہٹ کر اگر کچھ بھی کہا

یہ نہ ہو ارسل, ریاضت غرق ہو

شاعر کا نام :- ارسلان احمد ارسل

تُو کُجا من کُجا

وہ شمع اجالا جس نے کیا چالیس برس تک غاروں میں

یا نبی سلام علیک یا رسول سلام علیک

پنجابی ترجمہ: تنم فرسُودہ جاں پارہ ز ہِجراں یارسُولؐ اللہ

یا رب ثنا میں کعبؓ کی دلکش ادا مل

کوئی گل باقی رہے گا ،نہ چمن رہ جائے گا

اے کاش وہ دن کب آئیں گے جب ہم بھی مدینہ جائیں گے

اِلٰہی دِکھادے جمالِ مدینہ

جاں آبروئے دیں پہ ٖفدا ہو تو بات ہے

لَم یَاتِ نَظِیْرُکَ فِیْ نَظَرٍمثلِ تو نہ شُد پیدا جانا