دو عالم کا امداد گار آ گیا ہے

دو عالم کا امداد گار آ گیا ہے

امین آ گیا غم گسار آ گیا ہے


غریبوں کی جاں کو، یتیموں کے دل کو

سکوں ہو گیا ہے، قرار آ گیا ہے


اصول محبت ہے پیغام جس کا

وہ محبوب پروردگار آ گیا ہوں


اب انساں کو انساں کا عرفان ہوگا

یقیں ہو گیا، اعتبار ہو گیا ہے


بجھے گا نہ جس کا چراغ محبت

وہ پیغمبرﷺ ذی وقار آ گیا ہے


زمانے کو اب اپنی منزل مبارک

رسولوں کا اب سردار آگیا ہے

شاعر کا نام :- احسان دانش

دیگر کلام

کہیں نہ دیکھا زمانے بھر میں

نگاہِ رحمت اٹھی ہوئی ہے

نصیب چمکے ہیں فرشیوں کے

ہر روز شبِ تنہائی میں

تیری جالیوں کے نیچے تیری رحمتوں کے سائے

ہر صبح ہے نورِ رُخِ زیبائے محمدﷺ

منکر ختم نبوت! غرق ہو

ہم بناوٹ سے نہیں کہتے کہ ہم تیرے ہیں

اللہ رے تیرے در و دیوار,مدینہ

دل ونگاہ کی دُنیا نئی نئی ہوئی ہے