جان ہیں آپؐ جانِ جہاں آپؐ ہیں

جان ہیں آپؐ جانِ جہاں آپؐ ہیں

وجہِ تخلیقِ کون و مکاں آپؐ ہیں


جا بہ جا آیتوں میں عیاں آپؐ ہیں

ہم جہاں دیکھتے ہیں وہاں آپؐ ہیں


بے بسوں کے وکیل آپؐ ہیں یا نبیؐ

بے شبہ حامیء بے کساں آپؐ ہیں


سخت ہے حشر کی دُھوپ مانا ، مگر

سر کے سائیں مرے سائباں آپؐ ہیں


ربّ نے کچھ بھی چھپایا نہیں آپؐ سے

واقفِ علمِ غیب و نہاں آپؐ ہیں


نعت گوئی کی دولت عطا ہو گئی

کتنے اشفاقؔ پر مہرباں آپؐ ہیں

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراط ِ نُور

دیگر کلام

عصیاں کا بار اٹھائے

جگت گرُو مہاراج ہمارے ، صلّی اللہ علیہ وسلم

ادب یہ ہے کہ جہاں اُن کا نام آجائے

ظلمتِ دنیا مجھے تنہا سمجھ کر یُوں نہ گھیر

!بے رنگ سے دن رات ہیں اے سیّدِ ساداتؐ

دلوں کے ساتھ جبینیں جو خم نہیں کرتے

جن و انساں اور قدسی آپؐ کے مشتاق ہیں

تُمھارے نور سے روشن زمانہ یا رسول اللہ

کیا عزّ و شرف رکھتے ہیں مہمانِ مدینہ

تصوّر میں اُنہیں ہم جلوہ ساماں دیکھ لیتے ہیں