جب سامنے نظروں کے دربار نبیﷺ ہوگا
کیا علم مستی میں سرشار نبیﷺ ہوگا
لے جاو اسے شاہ کونین کے کوچے میں
اچھا نہ مسیحا سے بیمار نبیﷺ ہوگا
رحمت کے عوض بیچوں گا جنس گناہوں کی
محشر جسے کہتے ہیں بازار نبیﷺ ہوگا
اک روز مرا مدفن طیبہ کی زمیں ہوگی
اک روز مرا مسکن گلزار نبیﷺ ہوگا
غم امت عاصی کا جب دل پہ ہوا طاری
اللہ قیامر میں غم خوار نبیﷺ ہوگا
جب قافے مستوں کے پہنچیں گے مدینے میں
مظہر بھی کھڑا زیر دیوار نبیﷺ ہوگا
شاعر کا نام :- مظہر الدین مظہر