حرم کی اذان حسین اللہ اللہ

حرم کی اذان حسین اللہ اللہ

یہ نغمات وجد آفریں اللہ اللہ


مکاں اللہ اللہ مکیں زمیں اللہ اللہ

دیار عرب کی زمیں اللہ اللہ


یہ ذرات فرش زمیں اللہ اللہ

مقامات روح الامیں اللہ اللہ


ہر اک سجدہ معراج ہے بندگی کی

در سید المرسلیں اللہ اللہ


میں اور سامنا سرور دو جہاں کا

میں اور شاہ دیں کے قریں اللہ اللہ


یہ حسن مکمل، یہ روضے کی جالی

یہ پردہ، یہ پردہ نشیں اللہ اللہ


فروغ رخ ماہ و انجم ہے مظہر

غبار رہ شاہ دیں اللہ اللہ

شاعر کا نام :- مظہر الدین مظہر

دیگر کلام

سرِ میدانِ محشر جب مری فردِ عمل نکلی

آو کہ ذکر حسن شہ بحر و بر کریں

اصل ان کی نور ذات ہے، صورت بشر کی ہے

جب سامنے نظروں کے دربار نبیﷺ ہوگا

جانب منزل محبوب سفر میرا ہے

پیری کا زمانہ ہے مدینے کا سفر ہے

جب لیا نام نبی میں نے دعا سے پہلے

بنے ہیں دونوں جہاں شاہِ دوسرا کے لیے

نور حضرتؐ کاجو طیبہ کے نظاروں میں نہ تھا

ہرکسی کو ہو بقدر ظرف عرفانِ رسول