جس کو کوئی آپ کے جیسا لگا

جس کو کوئی آپ کے جیسا لگا

کچھ نہ پوچھو وہ مجھے کیسا لگا


جب سے ذکرِ مصطفٰی اچھا لگا

تب سے اچھا اپنا آئینہ لگا


واعظو! جنت تمہیں محبوب ہے

ہم کو وہ، جنت کو جو اچھا لگا


مشکلیں مشکل میں پڑتی جائیں گی

یارسول اللہ کا نعرہ لگا


جب نظر اٹھی تھی روضے کی طرف

بس وہی اِک کام کا لمحہ لگا


نقشِ نعلینِ محمد مصطفٰیﷺ

تاجِ شاہاں سے کہیں اونچا لگا


چاہئیے گر چشمِ نم کو روشنی

خاکِ طیبہ کا وہاں سرمہ لگا


ہم سمجھتے ہیں جسے رشکِ ارم

کچھ عناصر کو فقط طیبہ لگا


تھا تبسم جالیوں کے روبرو

پھر سنبھلنے میں اسے عرصہ لگا

دیگر کلام

تمام عمر اسی ایک کام میں گزرے

نازشِ دوجہاںؐ سے نسبت ہے

ہادئ پاک و خیر البشر آپؐ ہیں

عجب رنگ کرم دیکھا ہواؤں میں گھٹاؤں میں

محبوبِؐ دل نواز سراپا کمال ہے

مدینے سے جدائی کی گھڑی ہے

کیف و لطف و سرور کی باتیں

مِرے دل میں یادِ شہِ اُمم مِرے لب پہ ذکرِ حبیب ہے

رخ سے اب تو نقاب اٹھا دیجئے

کر اِہتمام بھی ایمَاں کی روشنی کے لیے