جو بھی سرکار کا غلام ہُوا

جو بھی سرکار کا غلام ہُوا

کُل زمانے کا وہ امام ہُوا


تیرا آنا ہوا تو دُنیا میں

’’آدمیّت کا احترام ہُوا‘‘


نوعِ انسان نے سُکوں پایا

رنج اور غم کا اختتام ہُوا


دیکھ یثرب بھی ہو گیا طیبہ

جب سے آقا ترا قیام ہُوا


والدیں کے لئے، زمانے میں

یوں ادب کا بھی التزام ہُوا


سلسلہ دہر میں نبوت کا

آپ کے نام پر تمام ہُوا


سدرۃالمنتہیٰ بھی حیراں ہے

اتنا اُونچا ترا مقام ہُوا


جس نے جتنا درودِ پاک پڑھا

شخص اُتنا ہی شاد کام ہُوا


زندگی کا مری ہر اک لمحہ

یا نبی آپ ہی کے نام ہُوا


بارشِ نور ہو گئی ہے جلیل

نعتِ احمد کا اہتمام ہُوا

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- مشکِ مدحت

دیگر کلام

فضا میں نکہتِ صلِ علیٰ ہے

حضورؐ پر ہوئیں اللہ کی رحمتیں صدقے

دنیا میں اَور بھی ہیں مگر آپؐ آپؐ ہیں

اعلیٰ سے اعلیٰ رِفعت والے بالا سے بالا عظمت والے

!لب پہ نعت و سلام ہے آقا

لب پہ جاری جو ذکرِ نبی ہو گیا

مِری ہستی کی زینت

کُل دا مالک کُل دا خالق، کُل نوں رزق پچاوے

جست میں عرش تک فاصلہ ہو گیا

درود اُس کے لیے ہے سلام اُس کے لیے