جو پایا قرینہ بھی اسی در کی عطا ہے
’’مدحت کا قرینہ بھی اسی در کی عطا ہے‘‘
ہر شعر مرا حمد و ثنا کا ہے مرقع
یہ طرفہ قرینہ بھی اسی در کی عطا ہے
ہیں نیّر و اختر مرے قرطاسِ ثنا پر
تابندہ قرینہ بھی اسی در کی عطا ہے
جبریلؐ بھی آداب بجا لاتے ہیں اس کے
یہ اعلیٰ قرینہ بھی اسی در کی عطا ہے
جس لہجے قرینے سے ہے حسّانؓ کی شہرت
وہ لہجہ قرینہ بھی اسی در کی عطا ہے
کستوری جو نافے میں ہے آہو کے مہکتی
خوشبو کا قرینہ بھی اسی در کی عطا ہے
طاہرؔ کا سخن انؐ کی عنایت سے ہے طاہر
پاکیزہ قرینہ بھی اسی در کی عطا ہے
شاعر کا نام :- پروفیسر محمد طاہر صدیقی
کتاب کا نام :- طرحِ نعت