خدا نے خود بتایا ہے مرے آقا نبی خاتم
یہ قرآں میں سکھایا ہے مرے آقا نبی خاتم
زمین و آسماں ساتوں یہی کہتے سنے ہم نے
یہ سہرہ سب نے گایا ہے مرے آقا نبی خاتم
نبی نے کہہ دیا ہے آخری وہ ہیں تو ہے واجب
تبھی نعرہ لگایا ہے مرے آقا نبی خاتم
گلِ لالہ کی رنگت میں گلابوں کی یہ خوشبو میں
یہی نعرہ سمایا ہے مرے آقا نبی خاتم
کہا رب سے شفاعت کس نے کرنی ہے قیامت میں
تو جن کا نام آیا ہے مرے آقا نبی خاتم
یہ پوچھا کہکشاں سے میں نے گزرا کون ہے تم پر
تو اُس نے بھی سنایا ہے مرے آقا نبی خاتم
خدا نے مصطفٰی کو دے کے تاجِ ختمیٔ رُتبہ
یہ پردہ خود اٹھایا ہے مرے آقا نبي خاتم
کسے اعزاز حاصل ہے خدا نے جس کو دعوت پر
فلک پر بھی بلایا ہے مرے آقا نبی خاتم
کسی کا نام آتا ہی نہیں قائم مرے لب پر
انہی کا ذکر آیا ہے مرے آقا نبی خاتم
شاعر کا نام :- سید حب دار قائم
کتاب کا نام :- مداحِ شاہِ زمن