کیا مقدر حسین ہمارا ہے

کیا مقدر حسین ہمارا ہے

مصطفیٰ کا ہمیں سہارا ہے


جو شہ دین سے پیار کرتا ہے

حق تعالیٰ کو وہی پیارا ہے


دشمن جاں کو بھی دُعائیں دیں

کتنا اچھا نبی ہمارا ہے


بہر امداد آگئے آقا

میں نے مشکل میں جب پکارا ہے


ذرہ ذرہ نبی کی گلیوں کا

کوئی چاند اور کوئی تارا ہے

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

ساری دنیا کیوں ہوئی شیطاں کی بہکائی ہوئی

رَہرو ہر راہ سے ہٹ کر سُوئے بطحا چلیں

اپنے دامانِ شفاعت میں چھُپائے رکھنا

چار سُو رحمتوں کے اجالے ہوئے بزمِ کونین کے پیشوا آگئے

جہاں نظرِ محمد کا نشانہ ٹھہر جاتا ہے

عشقِ رسولؐ نعمتِ پرورگار ہے

عرش سے آتی ہے صدا صلِّ علیٰ محمدٍ

کہنا ہے دل کا حال رسالتؐ مآب سے

تم ہی ہو چین اور قرار اِس دلِ بے قرار میں

میرا نبی جیسا ہے کوئی ایسا ہو تو بات کرو