مدینے میں بھریں گے کاسہ و دامان کہتے ہیں

مدینے میں بھریں گے کاسہ و دامان کہتے ہیں

جہاں پر مانگنے والوں کو سب سلطان کہتے ہیں


وہی تو رونقِ کونین بھی ہیں کن کا محور بھی

جنہیں اللہ کا سب سے بڑا احسان کہتے ہیں


جسے مولا علی نے نعت کا عنوان بخشا ہے

اسے ہم روزِ محشر باعثِ غفران کہتے ہیں


جہاں سے چشمۂ اقرا نکل کر در لٹاتا ہے

اسے جغرافیہ داں وادیٔ فاران کہتے ہیں


وہی ملعون مرزا قادیانی نام ہے جس کا

اسے کذاب، غافل، بے حیا ،شیطان کہتے ہیں


جو مردودِ زمانہ کانا مرزا قادیانی ہے

اسے ابلیسیوں کی نا روا سنتان کہتے ہیں


وہ مرزائی جو خود کو مہدیِ موعود کہتا تھا

وہ خنزیرِ جہنم ہے یہ سب انسان کہتے ہیں


پلیدِ قادیاں کہلاتا تھا ظلی نبی خود کو

ہم اس انگریز کے کتے کو نا فرمان کہتے ہیں

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- انگبین ِ ثنا

دیگر کلام

میں بھی گداگر کہلاتا ہوں شاہِ زمن کی چوکھٹ کا

حرا کا چاند عرب میں طلوع ہو گیا ہے

اے صاحبِ الطاف و کرم ابرِ خطا پوش

حبیبِ ربِ دو عالم کا نام چومتے ہیں

ہے اگر تجھ کو جستجوئے حیات

مدینے میں بھریں گے کاسہ و دامان کہتے ہیں

جمال با کمال رنگ و نور لاجواب ہے

درودِ پاک سے دیوار و در آباد رکھتا ہوں

توسے لگا کر پیت نبی جی

حضور دید کی پیاسی درود خو آنکھیں

اسمِ سرکار کا ضو بار گہر چوم لیا