مریضِ ہجر کا مشکِل ہے جینا یارسوؐل اللہ
دکھا دیجئے دکھا دیجئے مدینہ یا رسوؐل اللہ
غریقِ بحرِ عصیاں ہیں گرفتارِ مصیبت ہیں
کنارے سے لگا دیجئے سفینہ یارسوؐل اللہ
نچھاور گنبدِ خضرا پہ جا کر جان و دل کردوں
کوئی ایسا بھی آجائے مہینہ یارسوؐل اللہ
چھپا لو اب چھپا لو اپنے دامانِ شفاعت میں
خطاؤں پر ہے نادم یہ کمینہ یا رسوؐل اللہ
کشادہ ہوگئی آغوش رحمت اے زہے قسمت
جو آیا شرمِ عصیاں سے پسینہ یارسوؐل اللہ
غمِ دنیا کی ظلمت مجھ سے کترا کر گزر جائے
منّور اس قدر ہو جائے سینہ یارسوؐل اللہ
خزانہ رحمتوں کا رات دن بٹتا ہے منگتوں میں
تمہارا دَر ہے رحمت کا خزینہ یارسوؐل اللہ
حضورؐ اپنے کرم اپنی عطاؤں پر نظر کیجئے
دعاء کا بھی نہیں مجھ کو قرینہ یارسوؐل اللہ
عطا کردو وہ معراجِ تصّور اپنے خالدؔ کو
جدھر دیکھے نظر آئے مدینہ یا رسوؐل اللہ
شاعر کا نام :- خالد محمود خالد
کتاب کا نام :- قدم قدم سجدے