مجھے نعتِ پیمبرؐ سے شغف ہے

مجھے نعتِ پیمبرؐ سے شغف ہے

یہی عاجز کا اعزاز و شرف ہے


زمانے میں نہیں محروم کوئی

وہ رحمت سایہ افگن ہر طرف ہے


اسی کے قطرہ ابرِ کرم کا

ازل سے منتظر دل کا صدف ہے


اسی کے در سے نسبت کی بدولت

گُہر سے بڑھ کے طیبہ کا خزف ہے


وہ سچا امتی ہے اس کا تائب

پئے ناموسِ دیں جو سربکف ہے

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

دیگر کلام

درودِ پاک سے دل کی طہارت

یا الٰہی دلِ مسلم کو فروزاں کر دے

تو شمعِ رسالت ہے عالم تیرا پروانہ

لے کے آئے مدینہ سے ہم روشنی

ہو بیاں کس سے تمہاری شان وعَظمت یارسول

تیری رحمتوں کا دریا سرِ عام چل رہا ہے

اَب تو مَیں کچھ بھی نہیں اشکِ ندامت کے سوا

عشقِ نبی ﷺ جو دل میں بسایا نہ جائے گا

جس کو شرف مآب کرے وصفِ پائے خاص

خالی رہوے نہ دامن مولا کِسے گدا دا