ممتاز ہیں دنیا میں اسی ایک سبب سے

ممتاز ہیں دنیا میں اسی ایک سبب سے

وابستہ ہیں ہم دامنِ سلطانِ عرب سے


ہے اور سخی کون شہنشاہِ امم سا

جو سائلِ در کو دے سَوا اس کی طلب سے


کیا شان بیاں مجھ سے ہو دربارِ نبی کی

جبریل بھی حاضر جہاں ہوتے ہیں ادب سے


اللہ نے یوں کی ہے زباں ان کی مبارک

ہوتا ہے وہی آپ جو فرماتے ہیں لب سے


لب ہلنے سے پہلے وہ عطا کرتے ہیں مجھ کو

میں آیا غلامی میں ہوں سرکارکی جب سے


رہتا ہے شب و روز خیالوں میں مدینہ

دیکھوں گا میں آنکھوں سے یہ ارمان ہے کب سے


اے کاش! مدینے میں گزر جائے مری عمر

آصف یہ دعا مانگتا رہتا ہوں میں رب سے

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

دیگر کلام

جہاں میں ہیں آئے نبی اللہ اللہ

ہو گی کس سے بیاں عظمتِ مصطفی

اس کو ہے دو جہان کی راحت ملی ہوئی

کرم آقائے ہر عالم کا ہم پر کیوں نہیں ہوگا

کیا شان ہے کیا رتبہ ان کا، سبحان اللہ سبحان اللہ

محبوبِ رب کہیں شہِ والا کہ کیا کہیں

مجھ کو بھی ملے اذنِ سفر سیدِ سادات

حرا سے پھوٹی پہلی روشنی ہے

خود کو یونہی تو نہیں محوِ سفر رکھا ہوا

ہے سکونِ قلب کا سامان نعتِ مصطفی