نبیؐ کی نعت جہاں تک سنائی دے

نبیؐ کی نعت جہاں تک سنائی دے مجھ کو

تو رنگ و نور کی دنیا دکھائی دے مجھ کو


مرِے نبیؐ! مرِے لفظوں میں نعت ہی اُبھرے

کچھ ایسے رنگ کی نغمہ سرائی دے مجھ کو


گزار دوں میں ترِی یاد میں حیات اپنی

درونِ سینہ کچھ ایسی صفائی دے مجھ کو


تِرے سوا مِرا ہمدرد کون ہے آقا

غم والم کے جہاں سے رہائی دے مجھ کو


میں تخت و تاج کی خواہش کوئی نہیں رکھتا

بس اپنے در کی ہی مولاؐ گدائی دے مجھ کو


نبیؐ کا نام ہی لے لے کے زندگی گزرے

نبیؐ کا نام ہی فیضیؔ سنائی دے مجھ کو

شاعر کا نام :- اسلم فیضی

کتاب کا نام :- سحابِ رحمت

بخشی ہے خداوند نے قرآن کی دولت

رب کی ہرشان نرالی ہے

حاضر ہیں ترے دربار میں ہم

جو فردوس تصور ہیں وہ منظر یاد آتے ہیں

رَحمت مآب جانِ کرم پیکر صِفات

ہر پیمبر کا عہدہ بڑا ہے لیکن آقاﷺ کا منصب جُدا ہے

الصُّبْحُ بدَا مِنْ طَلْعَتِہ

جلوہ فگن محمد ﷺ ‘ جلو نما محمد ﷺ

جد رات پئی تے سوہنے نوں رب کول بلا کے ویکھ لیا

ذوقِ دیدار اسے کیوں نہ ہمارا ڈھونڈے