نکہتِ عرقِ محمد ہے گلستاں کی اساس
طلعتِ نورِ محمد ماہِ تاباں کی اساس
روئے زیبائے محمد حسنِ کنعاں کی اساس
نقشِ پائے مصطفیٰ مہرِ درخشاں کی اساس
نعتِ احمد سر بسر آیاتِ قرآں کی اساس
اور ذکرِ مصطفیٰ ہے ہر مسلماں کی اساس
سید الابرار کی ہر ہر ادا پر ہوں نثار
یہ تھی صدیق و علی، فاروق و عثماں کی اساس
نوری و ناری و خاکی میں نہ ان جیسا کوئی
ذاتِ محبوب خدا ہے نفیِ امکاں کی اساس
ان کی سیرت پر عمل کرنا ہی بس ایمان ہے
قول و فعلِ مصطفیٰ ہے ہر مسلماں کی اساس
ہم نے اپنے مرشدوں سے نظمی سیکھا ہے یہی
الفتِ شاپِ مدینہ دین و ایماں کی اساس
شاعر کا نام :- سید آل رسول حسنین میاں برکاتی نظمی
کتاب کا نام :- بعد از خدا