رسولِ اوّل و آخر کے لب اچھے زباں اچھی

رسولِ اوّل و آخر کے لب اچھے زباں اچھی

دیا اُس کو جنم جس نے وہ باپ اچھا وہ ماں اچھی


ہزاروں آسمانوں سے ہے اُس کا آسماں بہتر

ہزاروں کہکشاؤں سے ہے اس کی کہکشاں اچھی


جو اُس کے کام آجائے وہی مردِ فقیر اچھا

جو قرباں اُس پہ ہو جائے وہی ہے صرف جاں اچھی


وہی مخلوق میں لاریب یکتا اور لاثانی

اُسی کی ذات رب کے بعد زیرِ آسماں اچھی


اُسی کے گھر کی دیواریں مقدس اور پاکیزہ

اُسی کے روضۂ اطہر کی ساری جالیاں اچھی


جسے سچی محبت ہو رسول پاکؐ سے انجؔم

مجھے لگتی ہیں اُس مردِ خدا کی مستیاں اچھی

شاعر کا نام :- انجم نیازی

کتاب کا نام :- حرا کی خوشبُو

دیگر کلام

کیا ہے عرش سے اخترؔ کلام ہم نے بھی

ساری عمر دی ایہو کمائی اے

ذکرِ محبوبِ خدا وِردِ زباں ہو آمین

اگر چمکا مقدر خاک پائے رہرواں ہو کر

میں گدا تو میرا سلطان مدینے والے

میں جہاں بھی جاتا ہوں

اے شہ انس و جاں جمالِ جمیل

آتی ہے خُوشبو دیوار و در سے

خلق کے سرور ، شافع محشر صلی اللہ علیہ وسلم

وہ سرورِ کشورِ رسالت