تمہیؐ سرور تمہیؐ ہو برگزیدہ یارسول اللہؐ

تمہیؐ سرور تمہیؐ ہو برگزیدہ یارسول اللہؐ

تمہیؐ ہو سب سے پہلے آفریدہ یارسول اللہؐ


قرارِ قلب و جاں ،میرا بھروسہ آپؐ ہی تو ہیں

مرا مسلک ، یقیں ، ایماں ، عقیدہ یارسول اللہؐ


نہیں اوقات میری حیطہء الفاظ میں لاؤں

ترےؐ اخلاق ، اوصافِ حمیدہ یارسول اللہؐ


کھڑا ہے دست بستہ سنگِ در پر اشکباری کو

تراؐ مغموم تیرؐا غم رسیدہ یارسول اللہؐ


ترےؐ دربار میں تیریؐ گلی میں، تیریؐ چوکھٹ پر

جبینِ دل رہے ہر پل خمیدہ یارسول اللہؐ


کریں گی ناز قرنوں اس کرم پر میری نسلیں بھی

اگر منظور ہو جائے قصیدہ یارسول اللہؐ


اسیرِ زُلف ہی رکھنا ہمیشہ اے کریمؐ ، اکرمؐ

نہ ہو اشفاقؔ زُلفوں سے رمیدہ یارسول اللہؐ

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراط ِ نُور

دیگر کلام

جانا جو مدینے بادِ صبا پیشِ محبوب خدا جانا

یوں مدینے میں لوگ چلتے تھے

مان مخلوق دا رب دا ماہی

زِیست وقفِ غمِ و آلام تھی جن سے پہلے

گنہ گاروں کو ہاتِف سے نوید خوش مآلی ہے

باندھنے ہیں تو حضوری کے ارادے باندھے

حبیبِ ربِ کریم آقاؐ

عیاں ہے روزِ روشن کی طرح ایسا نہیں ہوتا

ایہہ کون آیا جدِھے آیاں

نور ہی نور ہے، دیکھو تو انسان لگے