تم پر میں لاکھ جان سے قربان یا رسولﷺ

تم پر میں لاکھ جان سے قربان یا رسولﷺ

بر آئیں میرے دل کے بھِی ارمان یا رسولﷺ


کیوں دل سے میں فدا نہ کروں جان یا رسولﷺ

رہتے ہیں اس میں آپ کے ارمان یا رسولﷺ


کشتہ ہوں روئے پاک کا نکلوں جو قبر سے

جاری میری زباں پہ ہو قرآن یا رسولﷺ


دنیا سے اور کچھ نہیں مطلوب ہے مجھے

لے جاوں اپنے ساتھ میں ایمان یا رسولﷺ


اس شوق میں کہ آپ کے دامن سے جا ملے

میں چاک کر رہا ہوں گریباں یا رسولﷺ


کافی ہے یہ وسیلہ شفاعت کے واسطے

عاصی تو مگر ہوں پشیمان یا رسولﷺ


مشکل کشا ہیں آپ امیر آپ کا غلام

اب اس کی مشکلیں بھی ہوں آسان یا رسولﷺ

شاعر کا نام :- امیر مینائی

دیگر کلام

خلق کے سرور شافع محشر صلی اللہ علیہ و سلم

آنسو مری آنکھوں میں نہیں آئے ہوئے ہیں

اس آفتاب رخ سے اگر ہوں دو چار پھول

بن آئی تیری شفاعت سے رو سیاہوں کی

بازو در عرفاں کا ہے بازوئے محمدﷺ

دل آپ پر تصدق جاں آپ پر سے صدقے

سخن کو رتبہ ملا ہے مری زباں کیلئے

بنے ہیں مدحت سلطان دو جہاں کیلئے

اے خاور حجاز کے رخشندہ آفتاب

وہ شمع اجالا جس نے کیا چالیس برس تک غاروں میں