عمر بھر معصوم سی مہکار میں ڈوبا رہوں

عمر بھر معصوم سی مہکار میں ڈوبا رہوں

ہر گھڑی میں مدحتِ سرکارؐ میں ڈوبا رہوں


آنکھ جب کھولوں نظر آئیں مدینے کے کھجور

رات دن اُس شہر کے انوار میں ڈوبا رہوں


اِس طرح جُڑ جائے گا میرا تعلق آپؐ سے

میں ہمیشہ ذکرِ یارِ غار میں ڈوبا رہوں


میں نکل پاؤں نہ اس پاکیزہ جنت سے کبھی

آپؐ کی سیرت کے لالہ زار میں ڈوبا رہوں


حمد و نعت و منقبت لکھتا رہوں تا زندگی

میں حسیں پھولوں کی اس مہکار میں ڈوبا رہوں


مشعلِ دل کو رکھوں روشن سدا اُس نام سے

احترامِ حیدر کرّار میں ڈوبا رہوں

شاعر کا نام :- انجم نیازی

کتاب کا نام :- حرا کی خوشبُو

دیگر کلام

ساری دنیا سُکھ نال سُتی میں اٹھ اٹھ کے جاگاں

حضور لطف و عطا کا کمال رکھتے ہیں

پیار سے جن کے ہوا ہے مرا تن من روشن

ریاضت پر، قیادت پر، تکلم پر، تبسم پر

جبینِ شوق بلاوے کے انتظار میں ہے

شاہِ کونین جلوہ نما ہوگیا

آہ! مَدنی قافِلہ اب جا رہا ہے لَوٹ کر

ہے سدا فتح و ظفر شہرِ مدینہ کی طرف

آپ آقاؤں کے آقا آپ ہیں شاہِ اَنام

جدوں یار مروڑیاں زلفاں