زمینِ پاک جو سب سے حسیں ہے

زمینِ پاک جو سب سے حسیں ہے

یقیناً وہ مدینے کی زمیں ہے


نگاہِ عاشقانِ مصطفیٰؐ میں

درِ سرکار ہی خلدِ بریں ہے


جو کلمہ گو نبیؐ سے بغض رکھے

منافق ہے وہ مارِ آستیں ہے


نہیں ہرگز وہ شیدائے پیمبر

عمل پیرائے سنت جو نہیں ہے


دو عالم میں کہاں تمثیل اس کی

وہ جس کی ذات ختم المرسلیں ہے


کہاں اس میں فضائے باغِ طیبہ

بہارِ خلد مانا دلنشیں ہے


ہے اِک آئینۂ تطہیر وہ دل

نبیؐ کا عشق جس دل میں مکیں ہے


عدوئے مصطفیٰؐ دشمن ہے میرا

غلامِ مصطفیٰؐ دل کے قریں ہے


متاعِ حُبِ سرور جو ہے احسؔن

تو پھر محشر میں کوئی غم نہیں ہے

شاعر کا نام :- احسن اعظمی

کتاب کا نام :- بہارِ عقیدت

دیگر کلام

آسماں خاک مدینہ کی سلامی کے لئے

وہ دن بھی بھلا ہوگا قسمت بھی بھلی ہوگی

مہِ صفا ہو سرِ خواب جلوہ گراے کاش

انوار محمد عربی دے جد جلوہ گر ہو جاندے نیں

مانگی تھی مدینے میں دعا اور طرح کی

خلقِ خدا میں فائق صلِ علیٰ محمد ﷺ

محفل چ اوناں اے پیارے نبی اَج محفل سجاؤ

اے سکونِ قلب مضطر اے قرارِ زندگی

حشر میں سارے نبیوں کے آئے نبی

روز محشر مصطفیٰ کی شان و عظمت دیکھنا