لب پر مرے حضور کی مدحت سدا رہے

لب پر مرے حضور کی مدحت سدا رہے

قائم یونہی حضور کی نسبت سدا رہے

پڑھتا رہوں میں آپ پہ ہردم درودِ پاک

مجھ پر خدائے پاک کی رحمت سدا رہے

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

مِل گئے گر اُن کی رحمت کے نقوش

حاضر ہیں ترے دربار میں ہم

اپنی رحمت کے سمندر میں اُتر جانے دے

سلام اس پر کہ جس نے بے کسوں کی دستگیری کی

تیرے ہوتے جنم لیا ہوتا

پھر تذکرۂ خواجۂ ذیشان کیا جائے

آج ہے جشنِ ولادت مرحبا یامصطَفٰے

بن گئی بات ان کا کرم ہو گیا

!کب گناہوں سے کَنارا میں کروں گا یارب

دہر کے ہادی شاہِ ہُدا مالکِ کوثر صلِ علی ٰ