دہر کے ہادی شاہِ ہُدا مالکِ کوثر صلِ علی ٰ

دہر کے ہادی شاہِ ہُدا مالکِ کوثر صلِ علی ٰ

وجہ بِنائے اِلا للّہ ختمِ پیمبرؐ صلِ علی ٰ


آپ سے بڑھ کر کوئی نہیں آپ سے بہتر کوئی نہیں

سب ہیں افضل اور برتر سب سے ہیں بہتر صلِ علی ٰ


مظہرِ ذاتِ رب عُلا مرکزِ چشم و فکر و رسا

پشت پناہِ ہر دوسرا شافع ِ محشر صلِ علی ٰ


آپ کی ہے ہر سو تنویر کیسا قمر کیا مہر ِ مُنیر

آپ کی ہے تابانی سے دہر منّور صلِ علی ٰ


کون نہیں ممنونِ کرم کس کی نہیں ہے گردن خم

صاحبِ لطف و جود و سخا ساقی ِ کوثر صلِ علی ٰ


آپ ہیں نبیوں کے سرتاج آپ نے پائی ہے معراج

نوؑح کے ہمدم کیا کہنا خضرؑ کے رہبر صلِ علی ٰ


طیبہ کی ہے حسرت بہؔزاد رہتا ہوں میں ہر دم نا شاد

رہتا ہے اکثر لب پہ درود کہتا ہوں اکثر صلِ علیٰ

شاعر کا نام :- بہزاد لکھنوی

کتاب کا نام :- نعت حضور

دیگر کلام

نعتیہ ہائیکو

ہوش و خرد سے کام لیا ہے

جبین شب پر رقم کیے حرف کہکشاں کے

دل نے روشن کیے ثناء کے چراغ

ہاتھ میں دامانِ شاہِ دو جہاں رکھتا ہوں میں

تجھ بن تڑپ رہے ہیں دونوں جہان والے

میری رُوحِ رواں مدینہ ہے

کئے جا صبا تو مدینے کی باتیں

اے شہِ بیکس نواز کوئی نہیں چارہ ساز

مرے دل میں ہے آرزوئے مُحمَّدؐ