مرے دل میں ہے آرزوئے مُحمَّدؐ

مرے دل میں ہے آرزوئے مُحمَّدؐ

الٰہی دکھا مجھ کو کوئے مُحمَّدؐ


الٰہی رہے قوتِ نطق جب تک

میں کرتا رہوں گفتگوئے مُحمَّدؐ


یہ بار گنہ یہ خطائیں یہ عصیاں

کہوں گا میں کیا روبروئے مُحمَّدؐ


ذرا اُمت ِ زار کا حال کہنا

صبا جارہی ہو جو کوئے مُحمَّدؐ


اگر پا برہنہ ہیں تو خوف کیا ہے

ہیں گُل اصل میں خارِ کوئے مُحمَّدؐ


ہے رنگِ مُحمَّدؐ زمانے پہ چھایا

بسی ہے زمانے میں بوئے مُحمَّدؐ


عبادت ہے بہزؔاد اِنھیں کی محبّت

چلو اب چلیں سوئے کوئے مُحمَّدؐ

شاعر کا نام :- بہزاد لکھنوی

کتاب کا نام :- نعت حضور

دیگر کلام

دہر کے ہادی شاہِ ہُدا مالکِ کوثر صلِ علی ٰ

تجھ بن تڑپ رہے ہیں دونوں جہان والے

میری رُوحِ رواں مدینہ ہے

کئے جا صبا تو مدینے کی باتیں

اے شہِ بیکس نواز کوئی نہیں چارہ ساز

شاہِ ہر دوسرا ہیں رسُولِ خُدا

رسُولوں میں ممتاز و اکبر تمہیں ہو

نہ کیوں دل جگر ہوں رہین ِ مدینہ

کہوں کیوں نہ ہر وقت ہائے مدینہ

شاہِ دیں وجہِ دوسرا تم ہو